سورہ البلد تا الھمزہ کا آئینہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سورہ البلد 90

الله تعالى نے انسان کے لئے شقاوت اور سعادت کے دونوں راستے کهولے ہیں.انسان کی پیدائش ہی مشقت کی حالت میں ہوئ ہے.اور ساری زبدگی مسلسل محنت کرنے ہی سے کچه حاصل ہوتا ہے.دنیا نے جو بڑائ کے معیار بنائے ہیں وہ غلط ہیں مال کیسے کمایا کہاں خرچ کیا حساب دینا ہوگا .ریا فخر نمائش کے لئے خرچ کرنے کی بجائے یتیموں مسکینوں پہ خرچ کرنا بلند مقام پانے کا زریعہ ہے

(***سورہ الشمس 91**)

نیکی اور بدی کا فرق سمجهایا گیا ہے . انسان کے بہتر مستقبل کا انحصار اس پہ ہے کہ الله نے انتخاب ارادے کی جو قوتیں دی ہیں ان کا درست استعمال کرے.

(***سورہ الیل92 )

زندگی کے دو مختلف راستوں کا فرق اور ان کے مختلف انجام سے آگاہ کیا گیا ہے. .الله نے ہدایت کے سارے انتظام کر دئے ہیں.اب انتخاب کا فیصلہ انسان کا اپنا ہے جو راہ چنے گا اس کے ہی اسباب ملتے جائیں گے

(***سورہ الضحی 93 )

نبی اکرم صل اللہ علیہ و سلم کو وحی کے رک جانے پہ جو قلق تها اس پہ پیارے انداز میں تسلی دی گئ ہے کہ ہر مرحلے میں آپکی خبر گیری کی ہےہر آنے والا دور اس سے بهی بہتر ہوگا. (**سورہ الم نشرح 94).الله تعالى نے انسانوں کو ایک نکتہ بتایا ہے کہ ہر مشکل کے بعد آسانی ہوتی ہے اور یہ کہ مشکل وقت سہارنے کے لئے آسانی بهی ضرور رکهی گئ ہوتی ہے. انسان مشکل وقت کا رونا رونے میں مصروف رہتا ہے اس آسانی کو تلاش نہیں کرتا

(***سورہ التین 95 )
انسان احسن تقویم ہے ایمان اور عمل صالح کرکے دائمی اجر کا مستحق بنتا ہے ورنہ اسفل سافلین ہوجاتا ہے..(سورت العلق 96 )سب سےپہلی وحی ہے علم اور قلم کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے. اچهے برے کردار کا تزکرہ ہے

(***سورہ القدر 97)

قرآن مجید کی اہمیت واضح کی گئ ہے.سلامتی کی رات ہے سارے فیصلے بهلائی لئے ہوتے ہیں.

(**البینہ 98)

کتاب کے ساته رسول بهیجا تاکہ وہ کتاب کا عملی نمونہ بن کے دکهائے. .

(***سورہ الزلزال 99 )

قیامت کے زلزلے کا زکر ہے اور زرہ برابر نیکی اور زرہ برابر برائی کا سامنا ہر انسان کرے گا. .

(**سورہ العدیات 100)

..انسان ناشکرا ہے یہ بات ہر انسان خود بهی مانتا ہے پهر بهی مزید مال کی محبت میں گرفتار رہتا ہے.قبروں اور سینوں سے سب کچه نکال کر حساب لیا جائےگا

(***سورہ القارعة 101)

قیامت کے عظیم حادثے اور بهاری اور ہلکے میزان ،من پسند زندگی کا شوق اور بهڑکتی ہوئ آگ کا خوف دلایا گیا ہے.

(**سورہ التکاثر 102)

دنیا پرستی کے انجام سے خبردار کیا گیا ہے عطا کردہ ہر نعمت کا حساب دینا ہوگا

(***سورہ العصر 103)

سارے قرآن کا خلاصہ ہے..چار پرچے ہیں سب میں پاس ہونا لازمی ہے.
(**سورہ الهمزہ 104)

انسانوں کے درمیان گهناونے کردار کی نشان دہی کی گئ ہے.جو زبان دراز بد لحاظ چغل خور.طعنہ دینے والا ہوتا ہے. اللهم إنا نعوذبک من منکرات الأخلاق والأعمال والاهوآء والادوآء. اللهم انک عفو کریم تحب العفو فاعف عنا آمین بشری تسنیم

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s