سورہ الصف، الجمعہ، المنافقون، التغابن، الطلاق، التحریم کا آئینہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سورہ الصف 61
جنگ أحد کے متصل زمانے میں نازل ہوئ. مسلمانوں کو ایمان میں اخلاص، اور دین کی خاطر جان قربان کرنے کا جزبہ پیدا کرنے پہ ابهارا گیا ہے. قول و فعل میں تضاد کی مزمت اور باہم سیسہ پلائی دیوار بننے کا حکم ہے.الله کے نور  کے مقابلہ میں باطل کو کبهی کامیابی نہیں ہوسکتی. مومنوں کو فتح نصیب ہوکے رہے گی اگر وہ سچے مؤمن آور انصار الله ہوںگے.
************

سورہ الجمعہ 62

بسم اللہ الرحمن الرحیم.

..اس سورت کا پہلا رکوع 7 هجری اور دوسراہجرت کے قریبی زمانہ میں ہوا
یہودیوں کو انکے حسد. عداوت پہ ملامت کی گئ ہے اور انکی بےجا تمناؤں اور بد اخلاقی پہ سرزنش کی گئ ہے. جمعہ کی نماز کی اہمیت واضح کی گئ ہے کہ نماز کے وقت کاروبار بند کریں .والله خیر الرازقین

*****

بسم الله الرحمان الرحيم
سورہ المنافقون 63.

..یہ سورت غزوہ بنی مصطلق سے واپسی پہ نازل ہوئ..اس میں منافقین کا طرزعمل بتایا گیا ہے. جو باتیں کرنے میں تیز طرار ہیں عمل صفر ہیں.بزدل ہیں پکے دشمن سازشی اور مغرورہیں ان سے بچ کے رہیں.مال اور اولاد کی خاطر اپنی آخرت تباہ نہ کریں. موت سے پہلےالله کی راہ میں خرچ کریں.
************

64 سورہ التغابن

بسم الله الرحمن الرحيم
مدینہ طیبہ کے ابتدائ دور میں نازل ہوئ. اس کا موضوع ایمان واطاعت کی دعوت اور اخلاق حسنہ کی تعلیم ہے. کائنات میں انسان کوئ غیر زمہ دار ہستی نہیں ہے.مالک کائنات نے جو اختیارات دئے ہیں ان کا حساب اور جواب دینا ہوگا. اور خبردار کیا گیا ہے کہ قوموں کی تباہی کی دو وجہ تهیں رسولوں اور آخرت کا انکار، ….انسان کا دل ہدایت سے محروم کر دیا جاتا ہے جب وہ مصیبت کے وقت جزع فزع کرتا ہے.صرف ایمان لانا کافی نہیں عمل سے جنت ملے گی. مال اور اہل و عیال آزمائش ہیں اور ان دونوں کی بدولت اجر عظیم بهی حاصل ہو سکتا.اپنی حتی الامکان استطاعت کے مطابق الله کا تقوی اختیار کرو. اپنے مال الله کی راہ میں خرچ کرنے میں دل کی تنگی نہ دکها ؤ. یہ تو الله کو قرض حسن دینا ہے جو وہ قدردان کئی گنا بڑها کر دے گا.

******

سورہ الطلاق 65

بسم الله الرحمن الرحيم
سورہ البقرہ کے احکام طلاق کی وضاحت کے لئے نازل ہوئ.عائلی قوانین کی تکمیل ہوئ. طلاق کے بعد عورت کی عدت کا تعین کی گیا ہے کہ عدت کے زمانے کا پورا ٹهیک ٹهیک شمار ہونا چاہئے. گواہ ہونا ضروری ہیں. وہ عورتیں جن کو حیض رک گئے ہوں ان کی عدت تین ماہ ہے . حاملہ کی عدت وضع حمل ہے
***********.********

سورہ التحریم 66

بسم اللہ الرحمن الرحیم

. ..یہ سورت 7 یا 8 هجری میں نازل ہوئ.ا س میں وضاحت کی گئ ہے کہ حلال و حرام جائز ناجائز کے مکمل اختیارات اللہ کے ہاته میں ہیں . الله تعالى نے نبی کریم صل اللہ علیہ و سلم کو ایک ایسے کام پہ ٹوک دیا اور أن کی اصلاح کردی جب انہوں نے اپنی خواہش سے اور بیویوں کی خوشنودی کے لئے شہد نہ کها نے کی قسم کهالی تهی. اس سے بزرگوں کی اطاعت کی حدود بتائ گئ ہیں کہ الله کی مرضی کے خلاف جب نبی بهی کوئ قدم نہیں اٹها سکتاتو کسی اور کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا.نبی اکرم صل اللہ علیہ و سلم کی خانگی زندگی کے مسائل کا حوالہ ہے . جب ازواج مطہرات نے باہم رشک و رقابت اور اخراجات کےمطالبے سے پریشان کر رکها تها. .اور حضورﷺنے سب سے علیحدگی اختیار کرلی تهی. .الله سبحانه وتعالى نے نبی کریم کو تسلی دی .اس سے معلوم ہوتا ہے کہ نبی اور ان کے گهر والے بهی عام انسانوں والے مسائل سے نبرد آزما ہوتے تهے.اپنے آپ کو اور اپنے اہل وعیال کو آگ کا ایندهن بچانے کا فرض عائد گیا ہے..توبہ النصوح کا زکر ہے جس کی کچه شرائط ہیں. ندامت. حق کی ادائگی. معافی جسکو تکلیف دی ہے.فرض کی ادائگی. عزم پختہ دوبارہ گناہ نہ کرنے کا. مستقل استغفار…..اچهی اور بری عورتوں کی مثالیں دی گئ ہیں.نبی کے گهر میں کافر عورتیں اور نبی کےدشمن کے گهر میں مومنہ آسیہ . اور وہ عظیم عورت(مریم بنت عمران) جس کو آلله نے چن لیا تها . ربنا هب لنا من ازواجنا وزریتنا قرةاعين وجعلنا للمتقين إماما آمین
طالبہ دعاء

بشری تسنیم

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s