بسم اللہ الرحمن الرحیم
سورہ الحجرات 49
مختلف موقع پہ نازل شدہ احکامات کو ایک جگہ جمع کردیا گیا ہے. مسلمانوں کو اہل ایمان کے شایانِ شان آداب کی تعلیم دینا ہے. الله اور اس کے رسول کا حق اور ادب سب سے پہلے ہے.نبی کی آواز سے زیادہ بلند آواز نہیں ہونی چاہئے .اپنی رائے کو فوقیت دینا سنت نبوی پہ اعتراض یا استہزاء کرنا اعمال صالحہ کو غارت کر سکتا ہے.اس طرح بزرگوں استادوں کے آداب سکهائےگئے . معاشرے کی بهلائی اس میں ہے کہ بغیر تحقیق کے کسی بات پہ یقین نہ کیا جائے. مسلمانوں کے دو گروہ میں( یا دو افراد) کشیدگی ہوجائے تو عدل کا دامن ہاتھ سے نہیں چهوٹنا چاہئے . ایک دوسرے کا مذاق کسی بهی انداز سے ہو سختی سے منع کیا گیا ہے .طعنہ زنی. برے القاب سے یاد کرنا.کچه لوگ دوسرے کی ہتک کرنے کو بے تکلفی سمجهتے ہیں یہ سب کام فسق ہیں.جو ایسی بری حرکتوں سے باز نہ آئیں وہ ظالم ہیں. بد گمانی، تجسس غیبت سے معاشرے میں انتشار پهیلتا اور دل دور ہوتے ہیں . اس طرح کی اخلاقی برائیوں میں ملوث لوگ اپنے نیک اعمال دوسرے کے نامہ اعمال میں جمع کرارہے ہوتے ہیں یہ قیامت کے دن تہی دامن ہوں گے .. عزت کا معیارصرف تقوی ہے.الله کا احسان مانو کہ اس نے تمہیں ہدایت نصیب کی” الله آسمان و زمین کے سب پوشیدہ چیز کا علم رکهتا ہے.اور جو کچه تم جس نیت سے کرتے ہو وہ سب کچھ اس کے علم میں ہے17″انسان اپنے جیسے انسانوں کو دهوکا دے سکتا ہے رب العلمین کو نہیں…آئیے ہم جائزہ لیں ہم نے اپنے نفس سے جنگ کرکے جو نیک کام کئے وہ ہمارے رہے بهی ہیں یا نہیں؟ اللهم طهر قلوبنا من النفاق وأعمالنا من الریاء و الستنا من الکذب والغیبة. و عیوننا من الخیانة . آمین
**
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سورہ ق 50
مکہ مکرمہ کے دوسرے دور میں نازل ہوئی. حضورﷺ اس کو کثرت سے پڑهتے تهے.اس کا موضوع آخرت ہے..دوبارہ زندگی ملے گی کوئی مانے یا نہ مانے. ہر عمل ریکارڈ ہو رہا ہے.الله براہ راست ہر بات سے واقف ہے عدل کے تقاضے پورے کرنے کو فرشتے گواہ ہیں جو ہر بات لکه رہے ہیں. زبان سے کوئی لفظ نکلتے ہی اس کو درج کر لیتے ہین ..الله انسان کی شہ رگ سے بهی زیادہ قریب ہے..انسان کا جسم ارد گرد کی ہر شے ہر عمل کو ثبت کر رہی ہے.آج عقل پہ پردہ پڑا ہے موت ان پردوں کو ہٹا دے گی.اس دن سب حقیقتیں عیاں ہو جائیں گی. قلب منیب والےسلامتی کے ساته جنت میں داخل ہوں گے.جہنمی لوگوں کی نشانی یہ بتائی گئ ہیں. حق سے عناد رکهنے والے. .مشرک . کٹر کافر. یہ لوگ اپنے سامنے ایمان والوں کو جنت میں جاتے دیکهیں گے تو حسرت کریں گے تب ان حسرتوں کا کوئی فائدہ نہ ہوگا. .اللهم إنک عفوا کریم تحب العفو فاعف عنا آمین