سورہ یونس کا آئینہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم
سورہ یونس 10
مکی دور کی اس سورت میں دعوت فہمائش اور تنبیہ ہے
توحید، آخرت،رسالت کے دلائل ہیں. دنیا دارالعمل ہے کی خبر ہے. اور عمل کرنے کی ہدایات الله تعالى نے اپنے انبیاء کے ذریعے دی ہیں۔
سیدنا نوح علیہ السلام کا مختصر اور سیدنا موسیٰ علیہ السلام کا تفصیل سے ذکر ہے
انبیاء ہمیشہ ایک ہی مشن لے کر آئے اور ان کا طریق کار بهی ایک ہی رہا ہے آن کے اخلاق و کردار بهی ایک جیسے رہے ہیں
اخلاقی بلندی ہر پہلو سے نمایاں ہوتی ہے
ذاتی،خاندانی یا قومی لحاظ سے کوئی غرض دنیاوی نہیں ہوتی. کوئی اجر یا دنیاوی صلے کا طلب گار نہیں ہوتا
ہر نبی کے صالحین بهی اسی طرز عمل پہ زندگی گزارتے ہیں. .ہر شعبہ زندگی میں انفرادی و اجتماعی معاملات میں صراط مستقیم اپنائی تو ایسے لوگوں کونعمت بهری جنتیں عطا کی جائیں گی
ان جنتوں کوسامنے پاکر بهی وہ ندیدوں کی طرح بے صبری کا مظاہرہ نہیں کریں گےبلکہ پاکیزہ اطوار کے مالک ان نیک خصلت لوگوں کا دل اور زبان الله کی حمد میں مشغول ہوجائے گا اور ایک دوسرے کی سلامتی کے لئے دعاگو ہوگا.اور ہربات کا اختتام الحمدلله رب العلمین پہ ہوگا آیت10
دنیا میں الله مجرموں کو پکڑنے میں جلدی نہیں کرتا ڈهیل دیتا ہے سنبھلنے کا موقع دیتا ہے بعض اوقات ڈهیل نعمتوں کی فراوانی دے کر دی جاتی ہے .بعض اوقات یہ ڈهیل مرنے تک ملتی ہے لیکن یہ ان کے لئے اخروی دائمی خسران کا باعث ہوتی یے. انسان کی سرشت کا زکر کیا گیا ہے کہ جب مصیبت آتی ہے تو الله یاد آتا ہے اور شکرگزار بندہ بننے کے وعدے کرتا ہے جب مصیبت ٹل جاتی ہے تو پهر سے جہالت پہ اتر آتا ہےایسےلوگوں کے
لئے ذلت والا عزاب تیار ہے
پوری سورت میں توحید آخرت اور رسالت کے دلائل دئے گئے ہیں اور تمام انسانیت کے لئے نصیحت اتاری گئی جو دلوں کے أمراض کی شفا ہے جو اسے قبول کر لیں ان کے لئے راہنمائی اور رحمت ہے
پهر فرمایا اےمحمد، یہ الله کا فضل اور اس کی مہربانی ہے کہ یہ چیز اس نے بندوں کے لئے اتاری اس پر تو لوگوں کو خوشی منانی چاہئے یہ ان سب چیزوں سے ہہتر ہے جو وہ سمیٹ رہے ییں 57 :58
حامل قرآن امت سے سوال کیا جائے گا کہ اس نے یہ نصیحت دنیا تک ہہنچائی یا نہیں، لوگوںکے امراض قلب (شرک،اخلاقی عیب) کا علاج کیا یا نہیں اس اس رحمت سے دنیا کو متعارف کرایا یا نہیں؟
تو ہمارے پاس کیا جواب ہوگا؟
اے الله؛ ہمیں عامل قرآن بنادے اور اس کے سارے حقوق ادا کرنے کی ہمت طاقت وسائل اور آسانی فراہم کر دے..آمین
طالب دعا. بشری تسنیم

http://www.bushratasneem.wordpress.com

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s