سورہ ھود کا آئینہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم
سورہ ھود.11
اس سورت کے مضامین سورہ یونس والے ہی ہیں، اسی لئے معلوم ہوتا ہےکہ اس کے متصل ہی نازل ہوئی تهی. تنبیہ کا انداز زیادہ جلالی ہے ،ہر آیت دل دہلا دینے والی ہے کہ جیسے عزاب کی وعید کسی لمحے بهی پوری ہوسکتی ہے نبی اکرم ص کی اپنی کیفیت یہ تهی کہ ان کو محسوس ہو رہا تها قوم پہ عزاب کے اندیشے سے وہ اندر ہی اندر گهل رہے ہیں. اور اس سورت کو  پڑهتے ہوئے یہی محسوس ہوتا ہے گویا مہلت ختم ہونے کو ہے.گزشتہ قوموں کی مثالیں دے کرفہمائش کی جارہی ہے کہ ان کا  انجام رسولوں کو ٹهکرانے کا جو ہوا وہ تمہارا بهی ہو سکتا ہے. اور یہ  اصول  بتایا  گیا ہے کہ جب الله کا مقرر وقت  آجاتا ہے تو  اس کو کوئی نہیں ٹال سکتا. .استغفار کرو.اپنے رب کی طرف پلٹ آؤ تو دنیا میں بهی فضل فرمائے گا اور آخرت میں بهی..
اس سورت میں صبر کے مفہوم پہ روشی پڑتی ہے صابر وہ ہے جوحالات کے بدلنے پہ اپنا زہنی توازن برقرار رکهے معقول اور درست  رویہ ہر قسم کے حالات میں اپنا رنگ نہ بدلے خوشی ہو یا غم جوہر انسانیت کو ضائع نہ ہونے دے..
سیدنا نوح.ابراہیم لوط شعیب لوط علیہم السلام کی قوموں کا زکر ہے جب الله پکڑنے پہ آتا ہے تو کسی    پیغمبر  کے نافرمان  بیٹے کے ساته بهی رعایت نہیں کرتا ،رحمت میں وہی حصہ دار ہوگا جو راه راست پہ  ہوگا..بار بار استغفار اور انابت الی الله کی تلقین کی گئی  ہے تاکہ الله کے غضب سے بچ سکیں.نستغرالله ربنا و نتوبو الیک.
لا اله الا انت سبحانك انا کنا من الظالمين.  اللهم احسن عاقبتنا فی الأمور کلها و اجرنا من خز ی الدنیا وعزاب الاخرة آمین

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s