قرآن حکیم سے دل کا رشتہ:
ساری امت مسلمہ قرآن حکیم سے تعلق بنانے میں مصروف ہے.
دن کو دورہ تفسیر اور رات کو تراویح میں قرآن حکیم سننے کی سعادت حاصل ہوتی ہے.گویا دن رات الله تعالی کے کلام کے ساته بسر ہو رہے ہیں.الله رب العزت کے کلام کے ساتھ دل کا رشتہ کیسا ہے؟یہ دیکهنے کے لئے روزانہ دورہ قرآن اور قیام الیل کے لئے جانے سے پہلے ان آیات پہ غور کرنا چاہئے.
*سچے اہل ایمان تو وہ لوگ ہیں جن کے دل الله کا ذکر سن کر لرز جاتے ہیں،اور جب الله کی آیات أن کے سامنے پڑهی جاتی ہیں تو ان کا ایمان بڑھ جاتا ہے (الانفال8؛2)
*الله کا ذکر سن کر ان لوگوں کے رونگٹے کهڑے ہو جاتے ہیں،جو اپنے رب سے ڈرنے والے ہیں ان کے دل نرم ہوکر الله کے ذکر کی طرف راغب ہو جاتے ہیں (الزمر39:23))
*أن کا حال یہ تها جب ان کو رحمان کی آیات سنائی جاتیں تو روتے ہوئے سجدے میں گر جاتے تهے (مریم19:58)
*جب وہ اس کلام کو سنتے ہیں جو رسول پہ اترا ہےتو تم دیکهتے ہو کہ حق شناسی کے اثر سے ان کی آنکھیں آنسوؤں سے تر ہو جاتی ہیں (المآئدہ5:83)
جب قرآن مجید کے ساته ایسا دل کا رشتہ جڑ جائے گا تو اس کی حلاوت کا ذائقہ بهی محسوس ہوگا..اور اس حلاوت کو جس نے محسوس نہ کیا اس نے کچھ حاصل نہ کیا..
اے الله! قرآن حکیم کو ہمارے دل کی بہار،سینے کا نور،آنکھوں کی ٹهنڈک.قبر کاساتهی اور آخرت میں ہمارا شفیع بنا دےآمین
دعا کی طالب..بشری تسنیم