السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عظیم ہستی کے عظیم الشان مشن و منشأ کا حصہ بننا مبارک ہو.
الله رب العزت کی جن و انس کے لئے ایک چاہت ہے اور یہی الله سبحانه وتعالى کا منشأ ہے. اسی کی تکمیل کے لیے اس رب نے اپنے چنیدہ بندوں کو مبعوث فرمایا اور اعلان کروایا "من انصاری الی الله” اور فرمایا "کونوا أنصار الله "….. یہ کتنا بڑا اعزاز ہے انسانوں کے لئے کہ قادر مطلق اپنے بندے کو محبت اور پیار سے اپنے مشن میں مدد کے لئے دعوت دے. .سبحان اللہ،
الله رب العالمين کی چاہت یہ ہے کہ اس کی زمین پہ اس کی حکومت ہو اور اس چاہت کو پورا کرنے کے لئے اس کے بندے میدان عمل میں اتریں..بندوں کی کوشش کو الله الشکور قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے .اور الله کی حکومت کا نفاذ دراصل الله الرحیم کی منشاء و چاہت کا ایک وسیلہ ہے. الله رب السموات والأرض کی حقیقی چاہت یہ ہے کہ اس کے سارے بندے دوزخ سے بچ جائیں. جنت جیسی پیاری جگہ آکر سکون اطمینان سے رہیں. انبیاء کرام اس مشن کے لئے انسانوں کے راہنما ہیں اور ان کے مشن کو جاری رکھنے والے لوگ انبیاء صدیقین، شهداء اور صالحین ہیں..جو الله کے مددگار ہیں. الله کے بندوں کو آگ سے بچانے کا مشن ان کا مقصد زندگی ہے . کیا ہم اس مشن پہ قائم ہیں. کیا ہم واقعی انبیاء کے وارث ہیں؟سوچئے الله سبحانه وتعالى نے ہمارے سپرد کن بندوں کو آگ سے بچانے کا مشن سونپ رکھا ہے؟ کیا واقعی ہم الله کے مددگار ہیں ؟ قوا انفسکم واهلیکم نارا کا فریضہ وہ مشن ہے جس سے مسلمان ہونے کی شرط پوری ہوتی ہے.اپنے وجود پہ اپنے اہل و عیال اور معاشرے میں اسلامی تعلیمات کے نفاذ کی کوشش کا دائرہ جس قدر وسیع ہوتا جاتا ہے ہم جنت کے قریب اور دوزخ سے دور ہوتے جاتے ہیں اور الله سبحانه وتعالى کی مرضی بهی یہی ہے.
اے الله،ہم اپنے سارے قصوروں کا إعتراف کرتے ہیں، آپ کی چاہت کو اپنی زندگی کا نصب العین بنانے کا عزم کرتے ہیں آپ کی مدد اور تعاون سے ہی ہم آپ کے مددگار بن سکتے ہیں. ہم جنت الفردوس کے طلبگار ہیں اور دوزخ سے نجات کی التجا کرتے ہیں..ایاک نعبد و ایاک نستعین. ..آمین
طالب دعا؛ بشری تسنیم