سورہ الرعد کا آئینہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم
سورہ الرعد 13
یہ سورت بهی قیام مکہ کے آخری دور میں نازل ہوئ تھی. اس میں بهی توحید، رسالت، زندگی بعد موت کے دلائل دیئے گئے  ہیں.الله کے کلام کو جو تسلیم نہیں کر رہے وہ سراسر اپنا نقصان کر رہے ہیں برے انجام سے  ڈرانے کے لئے  ہر طرح سے سمجهایا گیا ہے..پیار و شفقت سے،ترغیب دلا کر عزاب سے ڈرا  کر بهی. .دماغوں کو  مطمئن کرنے کے دلائل ییں تو دلوں کو نرم کرنے والا انداز بهی ہے. .
اہل ایمان اور دعوتِ الی الله کرنے والوں کے لئے تسلی ہے کہ وہ اپنے  کام سے  مایوس اور بد دل نہ ہوں..
توحید اور زندگی بعد موت کے دلائل عرش سے  فرش تک ہر سو موجود ہیں بصیرت، عقل شعور سے کام لینے والے ان پہ غور کرتے ہیں.
آسمان کو بغیر  سہارے کے قائم کرنا..اجرام فلکی .شب وروز کا آنا جانا.موسموں کا بدلنا. پہاڑوں ،سمندروں دریاؤں کا  اپنے اپنے مقام پہ رہنا.بارشوں کا برسنا. ایک ہی  خالق و مالک کی خدائی پہ دلیل ہے..ایک ہی زمین پہ مختلف  قسم کی پیداوار اگنا،رنگ اور ذائقے کافرق ہونا.زمین کے علاقوں میں اختلاف کہیں پہاڑ ہیں کہیں صحرا دنیا میں انسانوں کے رنگ شکل و صورت  زبان کا مختلف ہونا ایک ہی  رب کی ربو بیت کا مظہر ہے.ہر چیز کے قائم رہنے کا وقت مقرر ہے.اور  فنا اس کا مقدر ہے.درخت،پودے پہ خزاں چها تی ہے ٹنڈ منڈ درخت پهر سے ہرے بهر ہو جاتے ہیں اسی طرح  انسان کے مرنے کے جی اٹهنے کی مثال ہے.  سارا نظام گواہی دے رہا ہے کہ کہ ایک زبر دست حکیم  ہستی سارے  نظام کو چلا رہی ہے اور سارا نظام ایک دوسر ے سےمربوط ہے.کائنات کی کوئی  ادنی سی چیز بهی اس مربوط نظام سے باہر نہیں ہے..
الله تعالى اپنی  کائینات کے ہر زرہ زرہ سے ہر وقت  باخبر رہتا ہے ماں کے پیٹ میں کیا پل رہا ہے اس کی ہر لمحے کی کیفیت سے خالق با خبر ہے.زندگی بهر اپنی مخلوق کی ضروریات  سے ان کے دلوں کے حال سے واقف رہتا ہے. کائینات کی ہر شے اس رب کے حضور سجدہ ریز ہے..یعنی اس کے حکم کی پابند ہے.جو أشرف المخلوقات ہے وہ نافرمانی کرے اور بغاوت پہ اتر آئے . رسالت کو نہ مانے الله تعالى کے سامنے کهڑے ہوکر  حساب  دینے کا یقین نہ رکهے  اس کا بہت بری طرح حساب لیا جائے گا ان کا ٹهکانہ  جہنم  ہوگا. جو  لوگ اپنے رب  کی فرمان برداری  کریں کے أن سے آسان حساب لیا جائے  گا.یعنی اس کے اعمال نامے کو سرسری دیکها جائے گا اور نیکی کا اجر عطا کرنے میں فیاضی سے کا م لیا جائے گا.جیسے ایک  فرماں بردار وفا دارنوکر کی غلطیوں کا اظہار تو کیا جائے مگر درگزر کا معاملہ  بهی  رکها جائے. ایسے  لوگوں کا عکس  ان آیات  میں نظر آتا ہے. کیا یہ ہمارا  عکس بهی ہے؟؟؟؟
وہ اپنے رب سے ڈرتے ہیں کہ کہیں ان سے بری طرح حساب نہ لیا جائے. ان کا حال یہ ہوتا ہےکہ اپنے  رب کی رضا کے  لئے صبر سے کام لیتے ہیں،نماز قائم کرتے ہیں،ہمارے دئے ہوئے رزق سے علانیہ اور پوشیدہ خرچ کرتے ہیں، برائی کو بهلائی سے  دفع  کرتے ہیں،،آخرت کا گهر انہی لوگوں کے لئے ہے جہاں وہ  باغات ہیں جو ان کی ابدی قیام گاہ ہوں گے،خود بهی أن میں داخل ہوں گے اور ان کے  آباؤ اجداد، جوڑے،اولاد میں سے جو صالح ہوں گے بهی  ساته جائیں گے..فرشتے  ہر طرف سے ان کے استقبال کو آئیں گے اور ان سے کہیں گے پہ سلامتی ہو تم نے  دنیا میں جس طرح صبر سے کام لیا  اسی وجہ سے آج اس مقام کے مستحق ہوئے ہو پس کیا ہی خوب ہے یہ آخرت کا گهر… (سبحان اللہ )
اللهم أنت السلام ومنک السلام حینا ربنا بالسلام و ادخلنا دارالسلام آمین
اللهم حاسبنا حسابا یسیرا  آمین
طالب دعا

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s