حدیث نمبر 30

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الحمدللہ رب العلمین والصلاة والسلام على سيدنا محمد رحمۃ للعالمین

ریاض الصالحین حدیث نمبر 1633 صحیح مسلم کے حوالے سے سیدنا أبو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنه سے  مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : "دوزخیوں کی ایک قسم ان عورتوں کی ہوگی جو  لباس پہننے کے باوجود برہنہ ہوں گی، لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے والی، ان کے سر بختی اونٹ کے جهکے ہوئے کوہانوں کی طرح ہوں گے ایسی عورتیں جنت میں نہیں جائیں گی بلکہ اس کی خوشبو بهی نہیں پائیں گی، حالانکہ اس کی خوشبو تو اتنےاتنے فاصلے سے آئے گی۔”

اس حدیث میں عورتوں  کے انداز اطوار کی  طرف توجہ دلائی گئی ہے۔ ان کے لباس اور زیب وزینت کو کس نہج کا ہونا چاہئے۔ ایک اور حدیث میں ایسی عورتوں پہ لعنت کی گئی ہے جو اس طرح کے لباس اور زیب وزینت اختیار کرتی ہیں۔ اپنے حسن و جمال وغیرہ کو ظاہر کرنے کی نیت سےاپنے بدن کے کچھ حصوں کو ڈهانکنے کچھ کو کهول کے رکهتی ہیں اور ایسا باریک یا تنگ لباس  پہنتی ہیں کہ ان کے خدوخال اور رنگت واضح ہو رہی ہو۔ الله کی ان عورتوں پہ بهی لعنت ہے جو مردانہ شباہت اختیار کریں۔ اٹکھیلیاں کرتی ہوئی بازاروں  گلیوں اور مردوں کے درمیان سے گزرتی ہوں۔ کندهوں کو مٹکاتے ہوئے چلتی ہوں۔ بالوں کو زیادہ پر کشش کرنے کے لئے سر پہ اس طرح باندهتی ہوں کہ وہ دور سے نمایاں ہو۔ خوشبو لگا کر گهر سے نکتی ہوں۔ بازار جانے کے لئے تیار ہوتی ہوں اور گهر میں نوکرانیوں کی طرح لباس اورحلیہ ہو۔ مردوں کو اپنی طرف مائل کرنے والی عورتوں کی طرح کا بناؤ سنگھار کرنا یا لباس میں ان کی نقالی کرنا ان کو اچها لگتا ہو۔ یہ سب مومن عورتوں کی شخصیت سے  میل نہیں کها تا۔

مومن عورتوں کے لئے رول ماڈل آج کی فلم انڈسٹری کی  عورتیں نہیں ہیں یہ سب جس راستے پہ جارہی ہیں وہ دوزخ کا راستہ ہے۔ مومن عورتوں کی چال ڈهال، لباس، انداز گفتگو، نشست و برخواست جنتی عورتوں کی جیسی ہوتی ہے اور جنتی عورتوں کا رول ماڈل الله تعالى نے خود بتا دیا ہے۔ وہ رول ماڈل آسیہ ہیں جو فرعون جیسے شوہر کی بیوی ہونے کے باوجود جنتی ہیں۔ مریم بنت عمران ہیں جن کو آلله نے چن لیا تها اور امہات المومنین ہیں۔ جس کو رول ماڈل تسلیم  کیا جائے گا تو ان کی شخصیت کے بارے میں پہچان کی کوشش بهی ہوگی۔ آج امہات المومنین اور فاطمہ جیسے نام رکهنے والی مسلمان خواتین نے ان جنتی خواتیں کے ساتھ رہنے کی کیا تیاری کی ہے؟

اے مومن مردو! اپنی بہن بیٹی اور بیوی اور ماں پہ ظلم نہ کرو۔ ان کو دوزخ کے راستے پہ جانے سے روکنے کی ذمہ داری آپ کی ہے۔ ان کے ہاتهوں میں دولت تهما کراوربازاروں اور مالز میں شاپنگ کی آزادی دے کر آپ کوئی ان کے ساتھ اور اپنے ساتھ بهلائی نہیں کر رہے۔ کل کو سب سے زیادہ پکڑ مردوں کی ہوگی کہ وہ عورتوں اور اپنے گهر والوں کے معالات پہ نگران ہیں اور ان سے اس بارے میں سوال ہوگا۔ باپ، بهائی، شوہراور بیٹا اپنے محرم رشتہ کی حرمت، عصمت، عزت آبرو کا محافظ اور نگہبان ہے۔ آج یہ محافظ اور نگہبان اپنی ذمہ داری سے غافل ہیں اور جب نگہبان کی غیرت سو چکی ہو یا مر گئی ہوتو زیرِ تحت کو کون پابند کر سکتا ہے؟ خواتین کو اپنی عاقبت کی فکر ہے تو اپنے محرم رشتوں کے حصار میں رہیں اور اپنی جنت کے حصول کے لئے اپنے گهر کے مردوں سے تعاون کریں اپنے بیٹوں بهائیوں کو غیرت مند بنائیں اپنے باپ بهائی کی عزت کی چادر کو میلا ہونے سے بچائیں اپنے بهائیوں کے احساس غیرت کو جگائیں۔ اگر نگہبان غافل ہو تو چادر اور چاردیواری کی حفاظت خود ہی کرنا ہوگی۔ اپنی عزت نفس کی خود حفاظت کیجئے کہ اپنی جنت خود ہی بنانی پڑتی ہے۔

ربنا آتنا في الدنیا حسنه و فی الآخرة حسنہ وقنا عذاب النار۔ آمین

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s