حدیث نمبر 17

بسم الله الرحمن الرحيم.

الحمدللہ رب العلمین والصلاة والسلام على سيدنا محمد رحمۃ للعالمین

سنن ابی ماجہ باب الفتن میں سیدنا عبداللہ ابن عمر(رض) سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا "اے گروہ مہاجرین! پانچ چیزوں سے میں تمہارے حق میں اپنے رب کی پناہ طلب کرتا ہوں۔

1۔ جس قوم میں بدکاری پھیل جائے اورعلانیہ بدکاری ہونے لگے تو الله تعالى اُن میں طاعون اور دوسری ایسی مہلک بیماریاں بھیج دیتا ہے جو ان سے پہلے لوگوں میں نہیں ہوتیں۔

2۔ جو لوگ ناپ تول میں خیانت کرتے ہیں الله تعالى اُن میں قحط اور معاشی تنگی کی مصیبت بھیج دیتا ہے اور ظالم حکمران ان پہ مسلط ہوجاتا ہے۔

3۔ لوگ مال کی زکوة دینا بند کر دیتے ہیں تو الله بارش روک دیتا ہے اگر چوپائے نہ ہوتے تو پانی کبھی نہ برستا۔

  4۔ لوگ عہد توڑ نے کے عادی ہوجائیں تو الله تعالى اُن پہ باہر کا دشمن مسلط کر دیتا ہے جو ان چیزوں کو چھین لیتے ہیں جن کے وہ مالک ہوتے ہیں۔

5۔ آئمہ کرام دین اور الله سبحانه وتعالى کی کتاب پہ عمل کرنا چھوڑ دیتے ہیں تو الله اُن کو آپس کی جنگ (عداوت)میں مبتلا کر دیتا ہے۔۔۔

الله تعالى کے نافرمانوں کے ساتھ دوستی رکھنا بھی الله کے غضب کو دعوت دینا ہے۔ ابن ابی الدنیا سے ایک روایت "دوائے شا فی” میں درج ہے کہ”الله تعالیٰ نے یوشع بن نون کی طرف وحی کی کہ میں تیری قوم میں سے چالیس ہزار صالح اور ساٹھ ہزار بدکار لوگ ہلاک کرنے والا ہوں۔ انہوں نے پوچھا بھلے لوگوں کی خطا کیا ہے؟ الله تعالى نے جواب دیا جب میں بدکاروں سے خفا تھا تو صالح لوگ ان سے خفا کیوں نہ ہوئے؟ اور کیوں ان کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے کھاتے پیتے رہے۔۔۔؟

یہ ایک آئینہ ہے جس میں ہم سب انفرادی و اجتماعی طور پہ اپنی اپنی شکلیں پہچان سکتے ہیں۔

ربنا ظلمنا أنفسنا و ان لم تغفرلنا وترحمنا لنکونن من الخاسرین۔ اللھم إنا  نعوذبک من سخطک و غضبک والنار۔ اللھم اھدنا الصراط المستقيم آمین

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s