پیغام صبح ۔ ۵۹

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دنیا کے لئے خیر و برکت کا باعث ہونا مبارک ہو


دنیا میں صالح اور بد ہر طرح کے لوگ پائے جاتے ہیں. اور کوئی شخص کتنا ہی برا کیوں نہ ہو کوئی نہ کوئی خوبی ضرور اس میں ہوتی ہے.وہ خوبی برائیوں پہ غالب آنے والی ہےتو خیر کی توقع موجود رہتی ہے. اسی طرح اگر کوئی بہت خوبیوں کا مالک ہی کیوں نہ ہو جائے اس میں انسانی فطری کمزوری یا خامی ضرور پائی جاتی ہے.اگر یہ خامی اتنی بهاری ہے کہ خوبیوں پہ حاوی ہوجاتی ہے تو اس سے خیر کی توقع دب جاتی ہے. الله کے آخری رسول صل اللہ علیہ و سلم نے ایک سادہ سا اصول وضع فرمایا کہ "خیر الناس من ینفع الناس ”
ہمیں اپنا جائزہ لیتے رہنا چاہئے کہ ہم لوگوں کے لئے کتنے باعثِ خیر ہیں. کچھ لوگ الله کی مخلوق کے لئے اتنے خیر و برکت کا باعث ہوتے ہیں کہ ان کی وجہ سے الله اپنے غصے اور عذاب کو ٹالتا رہتا ہے. اور کچھ لوگ اپنی شر انگیزی سے بحر و بر میں فساد کا باعث بنتے ہیں اور الله تعالیٰ کے غضب کو دعوت دیتے ہیں.پهر زمین میں بسنے والے سب نیک و بد اس کی لپیٹ میں آجاتے ہیں. اور یہ معاملہ گھروں کی چهوٹی دنیا سے شروع ہوکر بین الاقوامی معاملات تک جاتا ہے .. کوئ فرد میاں بیوی میں فساد ڈالنے والا ہو یا بہن بهائیوں میں یا کاروبار کے شراکت داروں میں یا قوموں کے درمیان بہرحال وہ الله تعالیٰ کی زمیں میں فتنہ پیدا کرتا ہے. اور فتنہ قتل سے زیادہ برا ہے.
"خیر الناس من ینفع الناس ” کے آئینے میں ہم اپنا جائزہ لے کر الله اور اس کے رسول کی نظر میں اپنا مقام و مرتبہ متعین کر سکتے ہیں. لوگوں کے لئے سب سے بہترین خیر یہ ہے کہ انہیں ان کے رب سے جوڑا جائے. ان کے لئے آسانیاں فراہم کی جائیں ، جنت کا باسی بننے میں مدد کی جائے دوزخ سے بچایا جائے.
اے الله رب السموات والأرض ہمیں اپنی مخلوق کے لئے خیر کا باعث بنا دیجئے اور ان لوگوں میں شامل نہ کیجئے جو مغضوب ہیں یا گمراہ ہیں.اور زمین میں فساد کا باعث ہوتے ہیں.. آمین.
دعا کی طلبگار؛بشری تسنیم

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s