السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اپنی أصل شخصیت کو دریافت کر لینا مبارک ہو (من عرف نفسه عرف ربه )
إنسان کو اصل میں اطمینان اس وقت حاصل ہوتا ہے جب وہ اپنے آپ کو پہچان لیتا ہے.. اپنے جوہر قابلیت کی شناخت کر لیتا ہے. اسی وقت اسے اپنی ذات پہ اعتماد کرنا آتا ہے. انسان کی جو طبعی فطرت ہے وہی اس کی شخصیت ہے.طبعی فطرت اس کے دل کا میلان ہے. الله رب العزت نے دل کی ساخت ہی ایسی بنائ ہے کہ اسے اپنے رب کی یاد میں ہی سے اطمینان ملتا ہے. (آلا بذکر الله تطمئن القلوب) انسان کیا چاہتا ہے جب اس پہ کوئ پابندی نہ ہو معاشرے کی،گھر والوں کی، سرپرست کی تو اس کے دل میں کیا کرنے کی خواہش غالب آتی ہے؟جب اسے موقع ملتا ہے اپنی مرضی کرنے کا تو اس کا دل کس عمل پہ راضی اور خوش ہوتا ہے.جب وہ تنہا ہوتا ہے تو کیا افکار وأعمال اس سے سرزد ہوتے ہیں؟
ہر انسان اپنے باطن کو خوب جانتا ہے لوگوں کے سامنے وہ کیسی ہی معزرتیں پیش کرے (بَلِ الْإِنْسَانُ عَلَىٰ نَفْسِهِ بَصِيرَة
وَلَوْ أَلْقَىٰ مَعَاذِيرَهُ) سورہ القیامہ
اگر کسی بچے کے فطری مزاج کو جانچنا ہو تو اس کے تنہائ میں کی جانے والے کام یا شرارتوں سے جانچا جا سکتا ہے.. ہم بهی تنہائ اور فراغت کے وقت کیا کرنا چاہتے ہیں. دل کن ادهورے منصوبوں یا محرومیوں کی تکمیل چاہتا ہے؟ آنکھوں اور کانوں اور زبان کا کیا استعمال ہوتا ہے؟کیسی محفلوں میں جانے کو دل مچلتا ہے ؟ موبائل اور لیپ ٹاپ کے ساتھ جب وقت گزرتا ہے تو کیا الله یاد رہتا ہے؟
تنہائ کے وقت یا فرصت کے لمحات مثبت نیک کام میں صرف کرکے دل خوش ہوا تو ہم خوش نصیب ہیں کیونکہ جو تنہائ اور فرصت کااس لئے متلاشی ہو کہ اپنے رب سے راز و نیاز کر سکے رب کو راضی کرنے کے کاموں کے منصوبے بنا سکے تو وہ ہی الله والا ہے.. ہماری تنہائیاں ہماری پہچان ہیں . اور اسی پہچان میں دل کا اطمینان مخفی ہے.ہر محب چاہتا ہے کہ محبوب سے ملاقات تنہائ میں ہو،جب ہماری خلوتیں ربانی ہوجائیں گی تو جلوتیں بهی نورانی ہوجائیں گی.
آج تنہائ میں سوچنا ہے کہ اب تک ہماری تنہائیاں کس کے نام رہی ہیں اور اب کیا مطلوب ہے اور زندگی کی خوشیاں حاصل کرنے کے لئے دل کا میلان کیا بنانا ہے؟ لیس للإنسان إلا ما سعی…انسان کو وہی ملتا ہے جس کے لئے کوشش کرتا ہے..
اے الله آپ الطیف الخبیر ہیں ہم اپنی خواہشات نفس کے ہر برے میلان سے بچنے کے لئے آپ کی پناہ میں آتے ہیں.ہمارے نفوس کا تزکیہ فرمایئے. ہمارے دلوں کو اپنی مرضی کے تابع فرمایئے اور ہماری تنہائیوں کو اپنے ذکر اور مناجات سے پر نور فرمائیے. آمین
طالب دعا؛ بشری تسنیم