السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایمان میں اضافے کے لئے کوشش کرنا مبارک ہو
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو اپنے ایمان میں اضافے کی ہر وقت فکر رہتی تهی اور وہ حریص تهے نیکی کے مواقع تلاش کرنے کے لیے اور جہاں موقع ملا اسے اسی وقت کر لیا.نیکی کی یہی شان ہے کہ اس کو آئندہ کر نے پہ ٹالا نہ جائے.اور اسی طرح وہ چوکنے رہتے تهے کہ کوئی ایسا عمل نہ ہوجائے جس سے ایمان میں کمی واقع ہوجائے اپنے ایمان کی حفاظت ایسے کرتے تهے جیسے چور سے قیمتی مال محفوظ رکھا جاتا ہے.امت کے ان بہترین لوگوں کو معلوم تها کہ وہ علم حاصل کرنا ضروری ہے جس سے معلوم ہو کہ کس وجہ سے ایمان بڑھتا اور کس وجہ سے کم ہوجاتا ہے.اور تجدیدِ ایمان کی ہروقت ضرورت محسوس کرتے تھے کیونکہ وہ اپنا محاسبہ بهی بہت کرتے تهے. آئمہ کرام نے ایمان بڑھانے کے لئے نیک لوگوں کی مجالس میں شریک ہونے کو اہم قرار دیا ہے. کیونکہ
صحبتِ اہل صفا نورو حضور و سرور
ایمان میں کمی لانے والے اسباب میں جو اہم سبب ہے وہ دنیادار، نفس پرست لوگوں سے میل جول اور ان کی مجلسوں میں شریک ہونا ہے. نبی کریم صل اللہ علیہ و علی نے بهی اچھے اور برے دوست کے فائدے اور نقصان کی طرف بہت زیادہ توجہ دلائی ہے.الله رب العزت بهی ایمان والوں کا سچا دوست ہے ان کو اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاتا ہے .
اے مالک کائنات ہم آپ سے کامل ایمان کی دعا کرتے ہیں اور صحبتِ اہل صفا کے وسائل طلب کرتے ہیں .برے دوستوں سے بچنے کی درخواست کرتے ہیں ہمیں جہالت کےاندهیروں سے نکال کر ایمان علم اور عمل کی روشن راہ پہ استقامت کے ساته گامزن فرمادیجئے.انت ولینا فی الدنیا والآخرة توفنا مسلماً و الحقنا بالصالحين. .آمین
طالب دعا:بشری تسنیم