السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
یوم الحشر کی مشکلات کا ادراک کرنے اور ان کا مستقل حل سوچنے کے لئے آج کا دن مبارک ہو
ہر انسان اپنے آپ کو کسی بهی نقصان، کام کے برے انجام سے بری الزمہ رکھنا چاہتا ہے.اپنی غلطیوں کا ملبہ کسی دوسرے پہ ڈال کر اپنا پہلو بچانا چاہتا ہے. دوسروں کو قصور وار ثابت کرکے اپنے آپ کو سرخرو کرنا چاہتا ہے.خود جو کام نہ کرناہو تو گهر یا ادارے کے سربراہ کی ناپسندیدگی کا جهوٹا حوالہ دیتا ہے یا جو غلط کام کرنے کو دل چاہے تو دوسرے کو اس کا زمہ دار ٹھہرا دیا جاتا ہے عموماً میاں بیوی یہ کام کرتے ہیں..
یہ ایک ایسا خطرناک پہلو ہے جس کا اندازہ دنیا میں نہیں ہوسکتا مالک یوم الدین کے سامنے پیش ہوکر جب ہر بات ساری جزئیات کے ساتھ کهل جائے گی تو انسان پچھتائے گا کہ یہاں تو جسم کے سارے اعضاء میرے خلاف ہی بول رہے ہیں. ایک ایک لمحے کی آڈیو، ویڈیوز نیتوں سمیت سارے راز کھول کر رکھ دیں گی اور اعمال کی ہر رپورٹ پوری کتاب کی شکل میں الگ موجود ہوگی اور انسان حیران پریشان ہوگا کہ اب کس کا نام لے کر اپنے قصوروں سے جان چهڑاوں. جن پہ جهوٹ باندهے ،الزام تراشی کی أن کے سامنے مارے ندامت اور خجل خواری کے پسینے کی نہریں جسم سے جاری ہوں گی کہ اس میں غرق ہونے کے علاوہ کوئی چارہ نہ ہوگا. اور وہ لوگ جن کے نام استعمال کئے گئے سارے اچھے اعمال اپنی کتاب میں درج کروا کر خوش ہو رہے ہوں گے. ہمیں اپنے جیسے کمزور انسانوں کے سامنے شرمندہ ہوجانے کا کس قدر خوف ہے اور رب کائنات کے سامنے شرمندگی کا ذرا بهی إحساس نہیں….افسوس صد افسوس
الله الکریم کے کرم کا وسیلہ سامنے رکھتے ہوئے التجا ہے کہ وہ کرم کرنے والی ذات ہمارے قصور معاف فرمائے ہمیں اپنے قصور کا اعتراف کرنے کا ظرف عطا کرے، میدان میں شرمندگی سے بچائے ہمیں اسی دنیا میں ہی اپنی عاقبت بہتر بنانے کی فکر ، اپنے اعمال کے ریکارڈ کو درست کرتے رہنے کی ہمت ،توفیق اور آسانی عطا فرمائے،آمین
طالب دعا:بشری تسنیم