السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اپنی شخصیت میں إعتماد پیدا کرنے کے لئے آج کا دن مبارک ہو
زندگی کی کامیابی انسان کی پر اعتماد شخصیت پہ منحصر ہے. خوف اور حزن کسی بهی انسان کی زندگی میں بد اعتمادی پیدا کرتے ہیں. خوف مستقبل کے اندیشے اور غم ماضی کی محرومیوں کا روگ ہے..
مؤمن کی کیا ہی شان ہے کہ رب کائینات سے اس کا اٹوٹ، دائمی محبت کا رشتہ ہے.جو ستر ماؤں سے زیادہ مہربان ہے اور جو مومنین کا ولی اور دوست ہے اور ہر انسان کا خیرخواہ ہے. . جو اپنے رب کے ہر فیصلے کوتسلیم کر لیتا ہے ،اپنے خالق پہ مکمل بهروسہ رکھتا ہے ،اسے ہی اپنا راز داں، ولی اور دوست بناتا ہے ، اس کی مخلوق پہ مہربان رہتا ہے،اپنے منعم کا تنگی و ترشی میں شکر گزار رہتا ہے.اپنے رب سے بد گمان نہیں ہوتا ،خوف اور حزن جیسی نفسیاتی بیماری سے نجات پاتا ہے. خوف کا تعلق مومن کی زندگی میں صرف یہ ہے کہ کہیں اس کا رب اس سے خفا نہ ہوجائے یہی خوف اسے بهٹکنے سے بچاتا ہے.مومن کی نیک نیتی اس کو حزن سے بچاتی ہے اور خطاؤں پہ توبہ کی توفیق اس کو مایوسی سے بچاتی ہے مایوسی ہی خوف اور حزن کا بنیادی سبب ہوتی ہے اور مؤمن کو اپنے رب کا قول مصیبت کی انتہاؤں میں بهی یاد رہتا ہے کہ "لا تحزن ان الله معنا”اور یہ بهی کہ” مایوسی کفر ہے”
یا رب العالمین ہم آپ سے دلی التجا کرتے ہیں کہ ہمیں اپنی رضا کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا کر دیجئے اور دنیا کے سارے خوف اور حزن دل سے نکال دیجئے اور ہمیں مایوسی سمیت ہر طرح کے شر سے محفوظ رکھئے. آمین
طالب دعا: بشری تسنیم