السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زندگی کا سب سے بہترین دن مبارک ہو کہ ہم سب نے آج اپنے دل کا جائزہ لینا ہے
دل کو عربی میں قلب کہتے ہیں..انقلاب کا لفظ بهی اسی سے ہیں.اور قلب ہر وقت اپنی حالت و کیفیت میں تبدیلی اور حرکت کا مظہر ہے.. ایک لمحے میں اس کی کیفیت بدل جاتی ہے،خوشی غمی اداسی، غصہ، پیار، ہیجان،سکون سب اسی دل میں وارد ہوتا ہے .. دل دراصل جسمانی اور روحانی طور پہ زندگی کی علامت ہے . جسم کا زندگی سے متحرک رہنا بهی اسی کی حرکت پہ منحصر ہے.اور تقوی کی آماجگاہ بهی یہی ہے. جسمانی بیماری سے تقویٰ کی صحت پہ کوئی منفی اثر نہیں پڑتا لیکن روحانی طور پہ بیمار دل جسمانی عوارض کا موجب ہو سکتا ہے . روحانی طور پہ دل کی سب سے بری بیماری تنگئ نفس ہے..اور باقی سب اخلاقی بیماریاں اس کی شاخیں ہیں.. الله تعالیٰ نے کامیاب لوگوں کی نشانی یہ بتائ ہے کہ وہ تنگئ نفس سے محفوظ ہوتے ہیں. اگر کوئی اپنی غلطی اور دوسرے کی خوبی تسلیم نہیں کر سکتا تو یہ تنگئ نفس کی ابتدا ہے..برائ کو ابتدا سے ہی درست کر لینا آسان ہے. آج کا دن ہم اس نکتہ پر ہی اپناجائزہ لیتے رہیں کہ اپنی غلطی اور دوسرے کی خوبی تسلیم کرنے کے مواقع پہ نفس کی کارگزاری کیا رہی؟
الله تعالیٰ کے حضور التجا ہے کہ وہ ہمیں قلب سلیم عطا فرمائے. تنگئ نفس کی بیماری سے نجات عطا فرمائے. تقویٰ کی آماجگاہ بنادے آمین
طالب دعا:بشری تسنیم