وہ خواب ! گل رنگ خواب!!
جس کی تعبیر تمنا میں آنکھیں کھلی ہی رہیں
وہ روشنی !!
جس کی ضو کے لیے میں نے زندگی تج دی
وہ منزل!
جس کے لیے میں نے قدموں کو آشنائے صعوبت کیا
وہ قلب حزین!
جو تکمیل تمنا کی آرزو میں نیم بسمل رہا
ہاں!
وہ خواب ، گل رنگ خواب!
خوشبو، مہک، تازگی، زندگی!
روشنی، چاند سی روشنی
ضیاء ، نور، آشتی، آگہی!!
کہاں کھو گئی؟؟؟
وہ راستہ
سیدھا راستہ
علم و عمل وہ جذبہ جاں فزا کہاں رہ گیا؟
وہ دل، وہ دیا
کہاں بجھ گیا؟
آؤ: آج ہم تم سبھی
ہاں مل کر ابھی!
اس بجھتے دیئے کو شمع سوز دروں سے
روشن کریں،
ہم دیئے سے دیئے کو
جلاتے چلیں
تحریر: ڈاکٹر بشریٰ تسنیم